Jaun Elia, a renowned Urdu poet, moved from Uttar Pradesh to Pakistan after Partition. His poetry delves into themes of revolution and unrequited love, portraying nihilism, loneliness, profound grief, and self-destructive tendencies. With each line, he strikes a chord with the reader’s heartache.
Here is the top 15 peotry of John Elia:
مُجھے بھیجا تھا دنیا دیکھنے کو
میں اک چہرہ کو ہی تکتا رہ گیا۔
محبت بری ہے بری ہے محبت
کہے جارہے ہیں کیے جارہے ہیں۔
انتی محنت سے بگاڑا ہے خود کو
جائیے آپ کسی اور کو سیدھا کیجئے ۔
مدت ہوئی کہ آپ نے دیکھا نہیں ہمیں
مدت کے بعد آپ سے دیکھا نہ جائے گا۔
اخلاق نہ برتیں گے مداوا نہ کریں گے
اب ہم بھی کسی شخص کی پرواہ نہ کریں گے ۔
وقت سے اب اور کیا تختہ کریں
جان جاناں ہم تجھے ہار آئے تو۔
جسم و جاں کو تو بیچ ہی ڈالا
اب مجھے بیچنی ہے لاش اپنی
کتنی وحشت ہے درمیان ہجوم
جس کو دیکھو ، گیا ہوا کے کہیں۔
ہائے یہ عشق کا زوال کہ اب
ہجر میں ہجر کا ملال نہیں۔
کیا بتاؤں کہ مر نہیں پاتا
جیتے جی جب سے مرگیا ہوں میں۔
میں بھی کچھ نہیں تھا، اور تم بھی
یعنی جو کچھ تھا ، وہ خواب